13ویں حکومت کی میکرو پالیسیوں میں کاشت کاری کے ماڈل سسٹم کا نفاذ، بارانی علاقوں میں پیداوار میں اضافہ، ڈھلوان والی زمینوں میں کاشت کاری کی توسیع، ٹھیکے پر کاشت کاری کا نظام اور کسانوں کی حمایت زرعی شعبے میں بہت سی کامیابیوں اور غذائی تحفظ فراہم کرنے کا سبب بنی۔
اعداد و شمار کے مطابق ایران کی 165 ملین ہیکٹر زمین میں سے صرف 18 ملین ہیکٹر ہی کاشت کے لیے مناسب ہے اور اس کے علاوہ محدود آبی وسائل کا بھی سامنا ہے۔
اچھی پالیسیوں اور منصوبوں کے ذریعے زرعی پیداوار کی مقدار 120 سے 130 ملین ٹن تک پہنچ گئی ہے، جو انقلاب سے پہلے کے مقابلے میں 100 ملین ٹن سے زیادہ کا اضافہ ظاہر کرتی ہے، جس میں 5 گنا اضافہ ہوا ہے۔
زرعی شعبہ ملک کے روزگار کا 23.5٪ بنتا ہے جبکہ جی ڈی پی میں اس شعبے کا حصہ 11.7 فیصد ہے اور اس شعبے میں سرمایہ کاری تقریباً 4 فیصد ہے۔
آپ کا تبصرہ